بی جے پی کے قومی صدر نے کہا کہ ووٹ بینک کی سیاست کی وجہ سے بنگال کو دہشت گرد سرگرمیوں کا مرکز بنا کر رکھ دیا گیا ہے. پہلے ہتھیار اور جعلی نوٹ شمالی ہند سے ہوکر ملک میں داخل کرتے تھے اب مغربی بنگال کے راستے سے آ رہے ہیں. ممتا جی نے یہاں کوئی تبدیل نہیں کیا ہے صرف زوال کیا ہے.
دوبارہ پارٹی کا صدر منتخب ہونے کے بعد شاہ کا یہ پہلا جلسہ عام تھا. ساردھا گھوٹالے پر بھی امت شاہ نے ممتا بنرجی کو گھیرنے کی کوشش کی. انہوں نے کہا، ریاست میں چٹ فنڈ سے غریب لوگوں کو ٹھگنے کی کوشش کی جا رہی ہے. 17 لاکھ خاندان ممتا بنرجی سے پوچھ رہے ہیں، ہمارا پیسہ کہاں گیا.
اگر یہاں ہماری حکومت آتی ہے تو ہم دراندازی بند کرے گا. پہلے اس ریاست
کو کانگریس نے برباد کیا، پھر لیفٹ نے اب ترنمول برباد کر رہی ہے. ہر محاذ پر حکومت ناکام رہی ہے.
مالدہ کے واقعہ پر بھی بی جے پی صدر نے خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ پورا ملک مالدہ کے واقعہ کو بھولا نہیں ہے.
شاہ نے جھارکھنڈ کی مثال دیتے ہوئے کہا، 2014 میں جھارکھنڈ ریاستوں کی فہرست میں 28 ویں نمبر پر تھا، لیکن ہماری حکومت نے وہاں بہترین کام کیا اور اب ریاست تیسرے نمبر پر آ گیا ہے.
اس سال مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہا ہے. بی جے پی پوری طرح بنگال میں ہونے والے انتخابات پر اپنی گرفت مضبوط کرنا چاہتی ہے. انتخابات سے پہلے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور ان کے بعد امت شاہ وغیرہ بی جے پی لیڈر وہاں ریلی کر رہے ہیں. نیتا جی سبھاش چندر بوس کے پڑپوتے چندر بوس بھی شاہ کی ریلی کے دوران بی جے پی میں شامل ہو گئے.